سنی
او?? مقبول (عربی: رومن: اہل سنت والجماعت)، بط
ور ??نی (عربی: عربی: أ. 2. ایک مشترکہ نظری
ہ ج?? نے چاروں اہم خلفاء کی قدامت کو تسلیم کیا ا
ور ??یگر اسلامی فرقوں کو خود ساختہ
او?? مرکزی دھارے کے عقیدے سے انحراف کے طور پر لیبل کیا۔
سنیوں ا
ور ??یعوں کے درمیان تقسیم محمد کی موت کے بعد شروع ہوئی شیعوں کا خیال ہے کہ انہوں نے اپنے داماد ع
لی ??بن ابی طالب کو اپنا جانشین نامزد کیا تھا، جبکہ سنیوں کا خیال ہے کہ انہوں نے کسی جانشین کو نامزد نہیں کیا تھا ا
ور ??بوبکر کو تسلیم کیا تھا، جنہیں برادری نے پہلے آرتھوڈوکس خلیفہ کے طور پر منتخب کیا تھا۔ یہ سیاسی تقسیم مختلف فکری روایات میں پھیل گئی، جس نے مختلف قانو
نی ??ظریات
او?? نظاموں کو جنم دیا۔ اگرچہ دونوں فرقے یہ سمجھتے ہیں کہ پانچ ستون مسلم عقیدے کی بنیاد ہیں، لیکن س
نی ??قہا کے شیعہ نظریہ حکمرانی سے متفق نہیں ہیں۔ دونوں دھڑوں کی طاقت کے عروج و زوال ا
ور ??صادم کی شکل میں جاری فرقہ وارانہ کشمکش ا
ور ??یرو
نی ??وتوں کی مداخلت بہت ضروری ہے۔ 1979 میں ایرانی اسلامی انقلاب، 2003 میں عراق جنگ،
او?? 2011 میں عرب بہار سبھی دو بڑے مذہبی فرقوں کے درمیان تضادات ا
ور ??نازعات میں شامل تھے۔
س
نی ??قہ میں، قرآن ا
ور ??نت کی آیات (محمد کے اقوال) بنیادی قانونی بنیادیں ہیں، لیکن وہ نئے
او?? پیچیدہ مسائل کو حل کرنے سے قاصر ہیں، اس لیے اسماعیل (اجماع)
او?? قیات (تشبیہاتی استدلال) کو متعارف کرایا گیا تاکہ مذہب کو مختلف ادوار ا
ور ??طوں میں مسلمانوں کے مسائل سے زیادہ لچکدار طریقے سے نمٹنے کی اجازت دی جائے۔